SUB SPORTS

Home blog ہر بار پاکستانی کرکٹر ہی کیوں؟

ہر بار پاکستانی کرکٹر ہی کیوں؟

کیس جھوٹا ہے یا سچا، سچ سامنے آجائے گا لیکن سوال یہ ہے کہ الزامات کی زد میں ہمیشہ ہمارے ہی لڑکے کیوں آتے ہیں؟

by Shahrooz Ahmad

7 اگست 2025 کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس بات کی تصدیق کی کہ قومی کرکٹر حیدر علی پر انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں ایک کریمنل کیس درجکیا گیا ہے جس کی تحقیقات وہاں کی پولیس کر رہی ہے۔ یہ واقعہ پاکستان شاہینز کے حالیہ دورہ انگلینڈ کے دوران پیش آیا۔ حیدر علی کو میدان سےگرفتار کیا گیا تاہم ابتدائی تفتیش کے بعد انہیں رہا کر دیا گیالیکن مکمل تحقیقات تک وہ انگلینڈ میں ہی رہیں گے اور پولیس سے تعاون کریں گے۔


یہ
کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ کیس جھوٹا ہے یا سچ کیونکہ ابھی تحقیقاتی عمل شروع ہواہے لیکن جو سوال بار بار ذہن میں آتا ہے، وہ یہ ہے کہ ایسےمقدمات ہمیشہ پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ ہی کیوں جوڑے جاتے ہیں؟ کبھی ریپ کے الزامات، کبھی کرپشن، کبھی ڈسپلن کے مسائل،منشیات / ڈوپنگکیسز۔ کیا یہ صرف بدقسمتی ہے یا ہمارے سسٹم میں واقعی کوئی خامی ہے؟

ہمیں یہ ماننا ہوگا کہ پاکستان میں ایسے کئی نوجوان کرکٹرز سامنے آئے جن میں سو فیصد سپر اسٹار بننے کی صلاحیت تھی لیکن بدقسمتی سےوقت سے پہلے ملنے والی شہرت ، رویوں یا سسٹم کی غفلت کی وجہ سے نہ صرف اپنا کیریئر برباد کر بیٹھے بلکہ ملک کے نام کو داغ دار کر گئے۔سوال یہ نہیں کہ غلطی کس کی ہے، سوال یہ ہے کہ ان غلطیوں سے بچنے کے لیے ہم نے اب تک کیا کیا ہے؟


حیدر
علی کے حوالے سے PCB نے بروقت قانونی معاونت فراہم کرنے کی بات کی ہےلیکن ماضی گواہ ہے پہلے تنازعہ ہوتا ہے، پھر ہم جاگتے ہیں وہ بھیکچھ وقت کے لیے ۔ کیا آج تک PCB نے اپنے کھلاڑیوں کی گرومنگ کے لیے کوئی مستقل اور موثر نظام بنایا؟ کیا نوجوانوں کو یہ سکھایا گیا کہ عالمیسطح پر صرف کارکردگی نہیں کردار بھی دیکھا جاتا ہے؟ صد افسوس! آپ کا جوب نفی میں ہوگا۔

یہ کوئی معمولی بات نہیں کہ 15 برس بعد ایک اور پاکستانی کھلاڑی کو غیر ملکی سرزمین پر کریمنل کیس کا سامنا کرنا پڑا ہے، دنیا ہمیں صرف اسواقعے سے نہیں بلکہ ہمارے ردعمل، رویے اور نظام سے بھی پرکھے گی۔ اس لیے یہ وقت موزوں وقت ہے کہ ہم صرف پریس ریلیز تک محدود نہ رہیں بلکہاپنے کھلاڑیوں کو ذہنی، سماجی اور اخلاقی طور پر تیار کریں۔

اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ حیدر علی کو مکمل قانونی حق حاصل ہے کہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کریں۔ ہمیں کوئی بھی رائے قائم کرنے سےپہلے مکمل تحقیقات کا انتظار کرنا چاہیے۔ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اپنے نظام کا جائزہ لیں اور یہ سمجھیں کہ اگر کچھ عرصہ بعد ایک نیااسکینڈل سامنے آتا ہے تو شاید خامی کے اسباب نظام میں موجود ہیں۔

دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے دنیائے کرکٹ کے کھلاڑیوں پر ایسے الزامات عائد کیوں نہیں ہوتے؟ صرف پاکستانی کھلاڑی ہی موردالزام ٹھہرتے ہیں۔یہ لمحۂ فکریہ ہے، صرف ایک فرد کا نہیں پورے نظام کا۔

You may also like

Leave a Comment